سو رہا تھا تو شور برپا تھا

سو رہا تھا تو شور برپا تھا

اٹھ کے دیکھا تو میں اکیلا تھا

خاک پر میرے خواب بکھرے تھے

اور میں ریزہ ریزہ چنتا تھا

چار جانب وجود کی دیوار

اپنی آواز میں ہی سنتا تھا

عمر بھر بوند بوند کو ترسے

سامنے گھر کے ایک دریا تھا

لب دریا کھڑے رہے دونوں

وہ بھی پیاسا تھا میں بھی پیاسا تھا

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Tirmizi. is written by Razi Tirmizi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Tirmizi. Free Dowlonad  by Razi Tirmizi in PDF.