Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_280fdcaf9b1b857007bf8f98954cd4b7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حقیقتوں کا پتہ دے کے خود سراب ہوا - رضی مجتبی کی شاعری - Darsaal

حقیقتوں کا پتہ دے کے خود سراب ہوا

حقیقتوں کا پتہ دے کے خود سراب ہوا

وہ مجھ کو ہوش میں لا کر خیال و خواب ہوا

وہ اپنے لمس سے پتھر بنا گیا مجھ کو

وصال اس کا مجھے صورت عذاب ہوا

سروں پہ سب کے پڑی حادثوں کی دھوپ مگر

کوئی سراب بنا اور کوئی سحاب ہوا

عذاب سب کے مرے جسم و جاں پہ نقش ہوئے

مرا وجود مرے عہد کی کتاب ہوا

سکوت شہر ستم سے اسیر یاس نہ ہو

کہ یاں سکوں سے ہوا جو بھی انقلاب ہوا

وہی تو ایک ہمارا مزاج داں تھا رضیؔ

جو ہم سے دور رہا اور نہ دستیاب ہوا

(508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Mujtaba. is written by Razi Mujtaba. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Mujtaba. Free Dowlonad  by Razi Mujtaba in PDF.