Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1872531707fe29152a5fc1e2ea9f70f4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں تو لکھنے کے لئے کیا نہیں لکھا میں نے - رضی اختر شوق کی شاعری - Darsaal

یوں تو لکھنے کے لئے کیا نہیں لکھا میں نے

یوں تو لکھنے کے لئے کیا نہیں لکھا میں نے

پھر بھی جتنا تجھے چاہا نہیں لکھا میں نے

یہ تو اک لہر میں کچھ رنگ جھلک آئے ہیں

ابھی مجھ میں ہے جو دریا نہیں لکھا میں نے

میرے ہر لفظ کی وحشت میں ہے اک عمر کا عشق

یہ کوئی کھیل تماشا نہیں لکھا میں نے

لکھنے والا میں عجب ہوں کہ اگر کوئی خیال

اپنی حیرت سے نہ نکلا نہیں لکھا میں نے

میری نظروں سے جو اک بار نہ پہنچا تجھ تک

پھر وہ مکتوب دوبارہ نہیں لکھا میں نے

میری سچائی ہر اک لفظ سے لو دیتی ہے

جیسے سب لکھتے ہیں ویسا نہیں لکھا میں نے

(858) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.