Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ece8d6770df3a96eeeb9455b300f9c68, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا - رضی اختر شوق کی شاعری - Darsaal

جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا

جس نے بنایا ہر آئینہ میں ہی تھا

اور پھر اس میں اپنا تماشہ میں ہی تھا

میرے قتل کا جشن منایا دنیا نے

پھر دنیا نے دیکھا زندہ میں ہی تھا

محل سرا کے سب چہروں کو جانتا ہوں

جس سے گئے تھے دل تک راستہ میں ہی تھا

دیکھ لیا زندانوں کی دیواروں نے

ان سے قد میں بلند و بالا میں ہی تھا

میں ہی نہیں تو کون سے لوگ اور کیسے لوگ

کون سی دنیا صاحب دنیا میں ہی تھا

ملکوں ملکوں پھر کر خالی ہاتھ میاں

لوٹنے والا وہ شہزادہ میں ہی تھا

دنیا تو نے خالی ہاتھ مجھے جانا

ظالم تیرا سب سرمایہ میں ہی تھا

میرا سراغ لگانے والے جانتے ہیں

جب تک تھا میں اپنا حوالہ میں ہی تھا

(706) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.