Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a1f504e06432cafdbd1a44facab1948a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دو بادل آپس میں ملے تھے پھر ایسی برسات ہوئی - رضی اختر شوق کی شاعری - Darsaal

دو بادل آپس میں ملے تھے پھر ایسی برسات ہوئی

دو بادل آپس میں ملے تھے پھر ایسی برسات ہوئی

جسم نے جسم سے سرگوشی کی روح کی روح سے بات ہوئی

دو دل تھے اور ایک سا موسم جس کی سخاوت ایسی تھی

میں بھی اک برکھا میں نہایا وہ بھی ابر صفات ہوئی

اس کے ہاتھ میں ہاتھ لیے اور دھوپ چھاؤں میں چلتا ہوا

یوں لگتا تھا ساری دنیا جیسے میرے ساتھ ہوئی

ساری عمر سراغ نہ ملتا اپنے ہونے نہ ہونے کا

یہ اک لہر لہو کی جاناں دونوں کا اثبات ہوئی

اس موسم نے جاتے جاتے اک دو پل کی بارش کی

پھر وہی حلقہ پاؤں میں آیا پھر وہی گردش ساتھ ہوئی

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.