Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_80cddff711049884d185e75409b46035, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب سفر ہو تو کوئی خواب نما لے جائے - رضی اختر شوق کی شاعری - Darsaal

اب سفر ہو تو کوئی خواب نما لے جائے

اب سفر ہو تو کوئی خواب نما لے جائے

کوئی آئے مجھے پلکوں پہ اٹھا لے جائے

خود میں جھوموں کبھی اوروں کے لیے لہراؤں

اس سے پہلے کہ ہوا میرا دیا لے جائے

ہائے وہ آنکھ کہ جو حرف سجھاتی تھی کبھی

اب سر کوئے غزل کون بلا لے جائے

اس نے چاہا بھی تو کس ظرف سے چاہا مجھ کو

جیسے سینے میں کوئی حرف دعا لے جائے

زندگی بھر کا سفر ہو گئی چاہت تیری

اب جہاں تک ترے قدموں کی صدا لے جائے

دل کو دھڑکا ہے کہ شمعیں ہی بجھی تھیں پہلے

اب کے آندھی مرا خیمہ نہ اڑا لے جائے

شوقؔ دریاؤں کا پندار نہیں تم جیسا

یہ جو بپھرے تو بھرا شہر بہا لے جائے

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.