Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_98eb7d10f7f6073a5d29c7ffb9085de2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ کس دیار کے ہیں کس کے خاندان سے ہیں - رضا مورانوی کی شاعری - Darsaal

یہ کس دیار کے ہیں کس کے خاندان سے ہیں

یہ کس دیار کے ہیں کس کے خاندان سے ہیں

اسیر ہو کے بھی جو لوگ اتنی شان سے ہیں

ملے عروج تو مغرور مت کبھی ہونا

بلندیوں کے سبھی راستے ڈھلان سے ہیں

تم اپنے اونچے محل میں رہو مگر سوچو

تمہارے سائے میں کچھ لوگ بے نشان سے ہیں

زمین کرب کی ہر فصل کا جو مالک ہے

ہمارے درد کے رشتے اسی کسان سے ہیں

مہک رہے ہیں گل زخم آرزو ہر پل

مری حیات کے سب رنگ زعفران سے ہیں

سنا رہے ہیں وہی داستان ظلم و ستم

ہماری آنکھ میں آنسو جو بے زبان سے ہیں

کہاں تک آپ چھپائیں گے داستان ستم

کتاب جسم پہ اب بھی کئی نشان سے ہیں

یہ کون تجھ کو بچائے ہے ہر بلا سے رضاؔ

یہ کس کے ہاتھ ترے سر پہ آسمان سے ہیں

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Mauranvi. is written by Raza Mauranvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Mauranvi. Free Dowlonad  by Raza Mauranvi in PDF.