Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_79281a4f6406ed36d7313c31ac834199, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ آنسو جو ہنس ہنس کے ہم نے پیے ہیں - رضا لکھنوی کی شاعری - Darsaal

وہ آنسو جو ہنس ہنس کے ہم نے پیے ہیں

وہ آنسو جو ہنس ہنس کے ہم نے پیے ہیں

تمہارے دئیے تھے تمہارے لیے ہیں

کریں وہ جو چاہیں کہیں وہ جو چاہیں

میں پابند الفت مرے لب سیے ہیں

تمہارے ہی رحم و کرم کے سہارے

نہ معلوم مر مر کے کیونکر جیے ہیں

بڑی دیر تک جس سے پونچھے تھے آنسو

وہ دامن ابھی ہاتھ ہی میں لیے ہیں

اسے میں ہی سمجھوں اسے میں ہی جانوں

ستم کر رہے ہیں کرم بھی کیے ہیں

کہاں پائے نازک کہاں راہ الفت

مرے ساتھ دو اک قدم ہو لیے ہیں

ہنساتا ہے سب کو ہمارا فسانہ

ہمیں کہتے کہتے کبھی رو لیے ہیں

گل و باغ و نغمہ مہ و مہر و انجم

جو تم ہو مرے سب یہ میرے لیے ہیں

اٹھاتے وہ کیوں مل کے بار محبت

یہ کیا کم ہے تھوڑا سہارا دئیے ہیں

بھلے ہیں برے ہیں کسی سے غرض کیا

رضاؔ وہ بہرحال میرے لیے ہیں

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Lakhnavi. is written by Raza Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Lakhnavi. Free Dowlonad  by Raza Lakhnavi in PDF.