Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0010bd70751e782a0f6b645a15725ba0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ بات تری چشم فسوں کار ہی سمجھے - رضا جونپوری کی شاعری - Darsaal

یہ بات تری چشم فسوں کار ہی سمجھے

یہ بات تری چشم فسوں کار ہی سمجھے

صحرا بھی نظر آئے تو گلزار ہی سمجھے

اک بات جسے سن کے حیا آئے چمن کو

اک بات جسے نرگس بیمار ہی سمجھے

اس طرح دکاں دل کی سجاؤں کہ زمانہ

دیکھے تو اسے مصر کا بازار ہی سمجھے

کیا شام و سحر اس کی ہے کیا اس کے شب و روز

دنیا کو بھی جو کاکل و رخسار ہی سمجھے

کہتا ہی رہا دل کہ یہ صحرائے جنوں ہے

ہم تھے کہ اسے سایۂ دیوار ہی سمجھے

وہ بھی تو چمن زاد تھے جو شاخ چمن کو

گردن پہ لٹکتی ہوئی تلوار ہی سمجھے

ہر چند تھا دامن میں لیے وسعت کونین

اس دل کو مگر نقطۂ پرکار ہی سمجھے

زاہد کو بھلا کب تھی یہاں فرصت تفہیم

رحمت کو تری تیرے گنہ گار ہی سمجھے

وہ حال رضاؔ تم نے بنا رکھا ہے دل کا

دیکھے جو کوئی عشق کا آزار ہی سمجھے

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Jaunpuri. is written by Raza Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Jaunpuri. Free Dowlonad  by Raza Jaunpuri in PDF.