Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3f6196e7d771d514c7cce53c3a3ec5c1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چڑھتے ہوئے دریا کی علامت نظر آئے - رضا ہمدانی کی شاعری - Darsaal

چڑھتے ہوئے دریا کی علامت نظر آئے

چڑھتے ہوئے دریا کی علامت نظر آئے

غصے میں وہ کچھ اور قیامت نظر آئے

گم اپنے ہی سائے میں ہیں ہٹ جائیں تو شاید

کھویا ہوا اپنا قد و قامت نظر آئے

کیا قہر ہے ہر سینے میں اک حشر بپا ہے

اک آدھ گریباں تو سلامت نظر آئے

کوچے سے ترے نکلے تو سب شہر تھا دشمن

ہر آنکھ میں کچھ سنگ ملامت نظر آئے

ہم کیسے یہ سمجھیں کہ پشیمان ہے قاتل

چہرے پہ نہ جب حرف ندامت نظر آئے

ہم مورد الزام سمجھتے رہے ان کو

دیکھا تو رضاؔ ہم ہی ملامت نظر آئے

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Hamdani. is written by Raza Hamdani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Hamdani. Free Dowlonad  by Raza Hamdani in PDF.