اس گھڑی کچھ تھے اور اب کچھ ہو

اس گھڑی کچھ تھے اور اب کچھ ہو

کیا تماشا ہو تم عجب کچھ ہو

مجھ کو کچھ دل پر اختیار نہیں

تمہیں اس گھر کے اب تو سب کچھ ہو

کچھ نہیں بات تس پہ یہ باتیں

قہر کرتے ہو تم غضب کچھ ہو

بہت کی شرم تھوڑی سی پی کر

اس کے رکھتا ہوں لب پہ لب کچھ ہو

عشق بازی نہیں رضاؔ بازی

پہلے جاں بازی کیجے جب کچھ ہو

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.