Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_905f5a3d6412acf14b142ab287909f8d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عشق کی بیماری ہے جن کو دل ہی دل میں گلتے ہیں - رضا عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

عشق کی بیماری ہے جن کو دل ہی دل میں گلتے ہیں

عشق کی بیماری ہے جن کو دل ہی دل میں گلتے ہیں

مردے ہیں وہ حقیقت میں ظاہر میں پھرتے چلتے ہیں

جب راہ میں مل گئے کہنے لگے تیرے ہی گھر میں جاتا تھا

جاؤ چلے لڑکا تو نہیں میں مجھ کو اپنے مچلتے ہیں

اوروں کے لگانے بجھانے سے اتنا جلاتے ہو مجھ کو

ڈریے ہماری آہوں سے ہم لوگ بھی جلتے بلتے ہیں

سب کہتے ہیں ان کے منہ میں تو آب حیات بھرا ہے سب

ہم سے جو کرتے ہیں باتیں پھر کیوں زہر اگلتے ہیں

کیسے ہی درد کا شعر پڑھیں وے یوں بھی نہ پوچھے کیا بک گئے

جن کے دل پتھر ہیں سو کب ان باتوں سے پگھلتے ہیں

بس کریے چپ رہیے اب کھلوانا رازوں کا خوب نہیں

ملتے ہیں ہم ہاتھ پڑے کوئی اور کچھ اور ہی ملتے ہیں

میرے اشک سرخ سے تم یوں غافل ہو افسوس افسوس

دیکھو تو یہ لعل کے ٹکڑے کیسے خاک میں رلتے ہیں

شاید آتے جاتے پھر اس خانہ جنگ سے بگڑی ہے

گھر سے بہت کم میر رضاؔ جی اب ان روزوں نکلتے ہیں

(463) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.