Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2673666b74384d0cb090dc696c394182, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم مر گئے پہ شکوے کی منہ پر نہ آئی بات - رضا عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

ہم مر گئے پہ شکوے کی منہ پر نہ آئی بات

ہم مر گئے پہ شکوے کی منہ پر نہ آئی بات

کیوں بے زبان عاشقوں کی آزمائی بات

دعوئ عشق کرنے کا کیا منہ کسی کا تھا

کم بولنے نے تیرے یہ ساری بڑھائی بات

ہم پیشگی کی مجھ سے کرے گفتگو رقیب

منہ اس کا دیکھو ہے یہ تمہاری سکھائی بات

سب کچھ پڑھایا ہم کو مدرس نے عشق کے

ملتا ہے جس سے یار نہ ایسی پڑھائی بات

اپنا کسے کہوں نہ کہوں کس کو ہے غضب

جس وقت منہ سے نکلی ہوئی پھر پرائی بات

کیا غیر نے کہا کہ لگے بدبدانے تم

میں نے بھی چھیڑنے کی نئی اب تو پائی بات

مذکورہ کل کا جانے دو ہو جاؤ گے خفا

تھمتی نہیں زبان پہ جس وقت آئی بات

مجنوں کے نام سے مرا حال اس نے تب سنا

شکر خدا کہ خوب بن آئی بنائی بات

بلبل کا نالہ آگے مرے اس طرح سے ہے

جس طرح شہریوں سے کرے روستائی بات

تقریر صاف پر جو رضاؔ کی کرے نظر

اندھے کے تئیں عجب نہیں دیوے دکھائی بات

(450) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.