Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1cb83cc3086be7aeebee4f8640d95b64, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب تو تم بھی جواں ہوئے ہو دیکھیں گے دل کو بچاؤ گے تم - رضا عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

اب تو تم بھی جواں ہوئے ہو دیکھیں گے دل کو بچاؤ گے تم

اب تو تم بھی جواں ہوئے ہو دیکھیں گے دل کو بچاؤ گے تم

مل جو گیا ہم چشم کوئی پھر آنکھ اسی سے لڑاؤ گے تم

اب جو ہم تم سے کرتے ہیں تم بھی کسی سے کرو گے وہی

ہم سے تمہارا سلوک ہے جیسا ویسا ہی بدلہ پاؤ گے تم

بے تابی سے کرو گے کیا کیا نہ کئی کسی کی مجلس میں

آؤ گے تم بیٹھو گے تم پھر آؤ گے تم اٹھ جاؤ گے تم

رعشہ تھی زباں میں لکنت پاؤں بیڑی مہرا دیں گے

منہ سے کچھ کا کچھ نکلے گا دل میں جو ٹھہراؤ گے تم

وہ تو تمہاری سیکھ تمہیں سے بات میں بات نکالے گا

میری صورت اپنا سا منہ تاک کے پھر رہ جاؤ گے تم

نام کو دانہ دو دو دن تک میری طرح دیکھو گے نہیں

جب میں بہت سمجھاؤں گا تو تھوڑا سا کھانا کھاؤ گے تم

نئی نئی چوٹیں کھا کھا کر جب بے کل ہو ہو جاؤ گے

مجھ کو ہم درد اپنا سمجھ کہنے کو غم کے آؤ گے تم

ہر ہر بات میں رو رو کے گھبرا گھبرا کر بولو گے

کیسے غریب غریب سے ہو کر دل کی باتیں سناؤ گے تم

میرے حال پہ شعروں کے مضمون بہت یاد آئیں گے

دس دس بار ایک ایک غزل کو مجھ سے پھر پڑھواؤ گے تم

دل میں تم اپنے مت لانا جیتے رہے گر میر رضاؔ

دے دل اس کا ہاتھ میں لے کے جیسے دل کو لگاؤ گے تم

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.