Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15d70d3d8106f12c9bae5cd99f2a5b1e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوں شامل سب میں اور سب سے جدا ہوں - رضا امروہی کی شاعری - Darsaal

ہوں شامل سب میں اور سب سے جدا ہوں

ہوں شامل سب میں اور سب سے جدا ہوں

میں خود یہ سوچتا رہتا ہوں کیا ہوں

حصار ذات سے باہر نکل کر

میں ہر صورت میں تجھ کو ڈھونڈھتا ہوں

وہ مجھ سے دور بھی ہے پاس بھی ہے

کبھی میں اپنے دل میں دیکھتا ہوں

میں خود کچھ بھی نہیں ہوں یہ بھی سچ ہے

نوا وہ ہے مگر میں ہم نوا ہوں

کبھی میں اپنے عالم میں نہیں ہوں

کبھی راضی کبھی خود سے خفا ہوں

مجھے کب تک اس عالم میں رکھے گا

تری کیا مصلحت ہے سوچتا ہوں

تماشا گاہ ہستی کی نہ پوچھو

میں خود ہی ابتدا خود انتہا ہوں

مجھے جلوت میں کیا کیا دیکھنا ہے

ابھی خلوت میں مصروف دعا ہوں

رضاؔ اک بندۂ عاجز ہوں میں تو

وہی لکھتا ہوں جو کچھ دیکھتا ہوں

(439) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Amrohi. is written by Raza Amrohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Amrohi. Free Dowlonad  by Raza Amrohi in PDF.