Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9f83c35e727c3b1732c88a56804a5fa7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زہر چشم ساقی میں کچھ عجیب مستی ہے - روش صدیقی کی شاعری - Darsaal

زہر چشم ساقی میں کچھ عجیب مستی ہے

زہر چشم ساقی میں کچھ عجیب مستی ہے

غرق کفر و ایماں ہیں دور مے پرستی ہے

شمع ہے سر محفل کچھ کہا نہیں جاتا

شعلۂ زباں لے کر بات کو ترستی ہے

زلف یار کی زد میں دیر بھی ہے کعبہ بھی

یہ گھٹا جب اٹھتی ہے دور تک برستی ہے

آج اپنی محفل میں ہے بلا کا سناٹا

درد ہے نہ تسکیں ہے ہوش ہے نہ مستی ہے

کون جا کے سمجھائے خود پرست دنیا کو

کیا صنم پرستی ہے کیا خدا پرستی ہے

سخت جان لیوا ہے سادگی محبت کی

زہر کی کسوٹی پر زندگی کو کستی ہے

ہم تو رہ کے دلی میں ڈھونڈتے ہیں دلی کو

پوچھئے روشؔ کس سے کیا یہی وہ بستی ہے

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ravish Siddiqi. is written by Ravish Siddiqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ravish Siddiqi. Free Dowlonad  by Ravish Siddiqi in PDF.