Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7f22b6e31d8b3e922148eadcab1338e8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے - رونق ٹونکوی کی شاعری - Darsaal

نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے

نسخے میں طبیبوں نے لکھا اور ہی کچھ ہے

بیمار محبت کی دوا اور ہی کچھ ہے

اغیار سے تھیں میرے ستانے کی صلاحیں

اور میں نے جو پوچھا تو کہا اور ہی کچھ ہے

کہتے ہیں وہ گھبرا کے مجھے دیکھ کے غش میں

مر جائیں گے یہ ان کو ہوا اور ہی کچھ ہے

مانگے کوئی دولت کوئی عزت کوئی جنت

اور عاشق بیدل کی دعا اور ہی کچھ ہے

اعدا کی ملاقات سے انکار مسلم

کیا کہئے مگر ہم نے سنا اور ہی کچھ ہے

ہر چند قیامت ہے تری چشم کی شوخی

شوخی میں مگر رنگ حیا اور ہی کچھ ہے

ہاں زمزمۂ بلبل و قمری نہ پہ جانا

رونقؔ دل ناداں کی صدا اور ہی کچھ ہے

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Tonkvi. is written by Raunaq Tonkvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Tonkvi. Free Dowlonad  by Raunaq Tonkvi in PDF.