Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7e3ba4c99a34cf513c71a66bb303f177, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر - رونق ٹونکوی کی شاعری - Darsaal

دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر

دوڑے وہ میرے قتل کو تلوار کھینچ کر

میں رہ گیا اک آہ شرربار کھینچ کر

گستاخ جذب شوق ہے کتنا غضب کیا

لایا ہے کس کو یوں سر بازار کھینچ کر

ہے ہے خبر بہار کی سنتے ہی مر گیا

اک آہ سرد مرغ گرفتار کھینچ کر

وابستہ اس سے سیکڑوں دل عاشقوں کے ہیں

بند قبا نہ باندھئے زنہار کھینچ کر

گر اپنے آہ و نالہ میں تاثیر کچھ ہوئی

رونقؔ ہم ان کو لائیں گے سو بار کھینچ کر

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Tonkvi. is written by Raunaq Tonkvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Tonkvi. Free Dowlonad  by Raunaq Tonkvi in PDF.