Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d3dfeda3573aec83beabe520a24155c3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ناتوانی میں بھی وہ کردار ہونا چاہئے - رونق نعیم کی شاعری - Darsaal

ناتوانی میں بھی وہ کردار ہونا چاہئے

ناتوانی میں بھی وہ کردار ہونا چاہئے

اپنے ہی کاندھے پہ اپنا بار ہونا چاہئے

یہ خیال آنے لگا ہے کس توقع پر تمہیں

راہ میں ہر پیڑ سایہ دار ہونا چاہئے

شہر بھر میں سخت جانی کے لیے مشہور ہوں

میری خاطر اک نہ اک آزار ہونا چاہئے

میرا دشمن دور تک کوئی نہیں میرے سوا

اور دشمن سے مجھے ہشیار ہونا چاہئے

یہ سبک ساران ساحل کس قدر ہیں مطمئن

ان کے آگے بھی کوئی منجھدار ہونا چاہئے

پھول کی پتی سے بھی نازک ہے کچھ دل کا مزاج

لوگ کہتے ہیں مجھے تلوار ہونا چاہئے

موت کے آسیب سے رونقؔ عبث ڈرتے ہیں لوگ

زندگی بھر زندگی سے پیار ہونا چاہئے

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Naeem. is written by Raunaq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Naeem. Free Dowlonad  by Raunaq Naeem in PDF.