Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e98a96064c260578c2c0be066ebc8b28, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دروازہ مایوس ہے شاید سوگ میں ہے انگنائی بہت - رونق نعیم کی شاعری - Darsaal

دروازہ مایوس ہے شاید سوگ میں ہے انگنائی بہت

دروازہ مایوس ہے شاید سوگ میں ہے انگنائی بہت

اک مدت پر اپنے گھر کی آئی تو یاد آئی بہت

میں کیا جانوں بھید ہے کیسا پوچھو گھاٹ کے پتھر سے

دھیرے دھیرے آخر کیسے جم جاتی ہے کائی بہت

پورب پچھم اتر دکھن ہر جانب ہے ایک ہی حال

کوئی بھی موسم ہو غم کی چلتی ہے پروائی بہت

اندھے بہرے گونگے سائے خاک مرے کام آئیں گے

آوازوں کے اس جنگل میں ڈستی ہے تنہائی بہت

کہتی ہیں کچھ اور لکیریں لفظوں کا مفہوم ہے اور

چاہے جو بھی نقش ہو اس میں ہوتی ہے گہرائی بہت

پیار شرافت ہمدردی ایثار وفا سچائی خلوص

رونقؔ یہ وہ لفظ ہیں جن سے ہوتی ہے رسوائی بہت

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Naeem. is written by Raunaq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Naeem. Free Dowlonad  by Raunaq Naeem in PDF.