کس کے جلووں نے دکھائی وادئ الفت مجھے

کس کے جلووں نے دکھائی وادئ الفت مجھے

کھینچے ہے اک بھولی بھالی سانولی صورت مجھے

میکدے سے اٹھ کے کل معبد میں جا بیٹھا تھا میں

غیروں کی مجلس میں یارو لے گئی وحشت مجھے

کٹتا ہے دن اس کے ہی دل کش خیالوں میں سدا

شب ملے ہے خواب میں کوئی پری طلعت مجھے

حاصل عمر رواں داغ تمنا ہے فقط

عشق‌‌ نرگس میں رہی ہے خواہش وصلت مجھے

اے جلالیؔ بارہا ڈھونڈا تجھے ویرانوں میں

کب میسر ہوتی ہے وحشی تری صحبت مجھے

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Yasin Jalali. is written by Rauf Yasin Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Yasin Jalali. Free Dowlonad  by Rauf Yasin Jalali in PDF.