وہ تو نہیں ملا ہے سانسوں جئے تو کیا ہے

وہ تو نہیں ملا ہے سانسوں جئے تو کیا ہے

دل اب بھی پیاس پر ہے غم پی لیے تو کیا ہے

ساری خوشی ہماری آنکھوں سے چھن رہی ہے

کچھ دیر تم نے گیسو لہرا دیئے تو کیا ہے

بے تابیاں بھی کتنی منہ زور ہو گئیں ہیں

طوفان جاتے جاتے کچھ مر لیے تو کیا ہے

میں بھی وہاں پرانے زخموں کو دھو رہا تھا

تو نے بھی آج دن بھر دکھڑے سئے تو کیا ہے

ہنس ہنس کے کہہ رہا ہے یہ رات کا دریچہ

اب گونج ابھر رہی ہے لب سی لیے تو کیا ہے

اس مے کدے میں اب بھی تقسیم ہے پرانی

چھلکا دیئے تو کیا ہے الٹا دیئے تو کیا ہے

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Raza. is written by Rauf Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Raza. Free Dowlonad  by Rauf Raza in PDF.