سب ہوت نہ ہوت سے نتھری ہوئی آسان غزل ہوں چھا کے سنو

سب ہوت نہ ہوت سے نتھری ہوئی آسان غزل ہوں چھا کے سنو

کبھی گزرو نور سرا سے میری کبھی مجھ کو مجھ سے چرا کے سنو

مرا دل بھی کوئی پنگھٹ ہے جہاں پریاں پانی بھرتی ہیں

کوئی پیڑا نہیں کوئی شور نہیں سب پانی مرا گہرا کے سنو

دن رات زمین کی گردش پر سر تال بٹھاتے رہتے ہو

کبھی خود کو بھی حیران کرو کبھی دل کی بات سنا کے سنو

جو گردن میں اک خم سا ہے یہ کب سے ہوا معلوم نہیں

یہ شان نشان تو ملتا ہے جب سینے کی پتھرا کے سنو

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Raza. is written by Rauf Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Raza. Free Dowlonad  by Rauf Raza in PDF.