Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b0006bb42b96deffa8b45e31784d8ff4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ناشتے پر جسے آزاد کیا ہے میں نے - رؤف رضا کی شاعری - Darsaal

ناشتے پر جسے آزاد کیا ہے میں نے

ناشتے پر جسے آزاد کیا ہے میں نے

دوپہر کے لیے ارشاد کیا ہے میں نے

اے مرے دل تری ہستی نظر آتی تھی کہاں

تو کہاں تھا تجھے ایجاد کیا ہے میں نے

پھول ہی پھول ہیں تا حد نظر پھول ہی پھول

اس خرابے کے لیے یاد کیا ہے میں نے

سارے اسباب وہاں رکھے ہیں دروازے کے پاس

تیری جاگیر کو آباد کیا ہے میں نے

خاص موقعوں پہ جھلک اپنی دکھا سکتے ہیں

جن کو سنجیدۂ فریاد کیا ہے میں نے

آج وہ بھول سدھاروں تو سدھاروں کیسے

اس کو رخصت بہ دل شاد کیا ہے میں نے

دلی والوں کی زباں میں جسے دل کہتے ہیں

سرخ انگار تھا برباد کیا ہے میں نے

(996) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Raza. is written by Rauf Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Raza. Free Dowlonad  by Rauf Raza in PDF.