ہر موسم میں خالی پن کی مجبوری ہو جاؤ گے

ہر موسم میں خالی پن کی مجبوری ہو جاؤ گے

اتنا اس کو یاد کیا تو پتھر بھی ہو جاؤ گے

ہنستے بھی ہو روتے بھی ہو آج تلک تو ایسا ہے

جب یہ موسم ساتھ نہ دیں گے تصویری ہو جاؤ گے

ہر آنے جانے والے سے گھر کا رستہ پوچھتے ہو

خود کو دھوکا دیتے دیتے بے گھر بھی ہو جاؤ گے

جینا مرنا کیا ہوتا ہے ہم تو اس دن پوچھیں گے

جس دن مٹی کے ہاتھوں کی تم مہندی ہو جاؤ گے

چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھی اتنا سجا کر لکھتے ہو

ایسے ہی تحریر رہی تو بازاری ہو جاؤ گے

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Raza. is written by Rauf Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Raza. Free Dowlonad  by Rauf Raza in PDF.