ناخوش گدائی سے نہ وہ شاہی سے خوش ہوئے

ناخوش گدائی سے نہ وہ شاہی سے خوش ہوئے

مظلوم ظالموں کی تباہی سے خوش ہوئے

صد منزلہ وہ قصر انا ڈھیر ہو گیا

احباب پل صراط کے راہی سے خوش ہوئے

زندہ دلوں پہ رشک تو کرتی ہے موت بھی

ہم سرفروش عہد الٰہی سے خوش ہوئے

فرزیں کے سامنے ہے پیادہ ڈٹا ہوا

اہل بساط ایسے سپاہی سے خوش ہوئے

وہ طالبان سر یہ مشرف بہ مال و زر

ذہنی غلام ظل الٰہی سے خوش ہوئے

کیا خاک ٹک سکیں گے خریدے ہوئے گواہ

سرکار آپ کیسی گواہی سے خوش ہوئے

آتے نہیں ہیں خیر اجالے میں بعض لوگ

شب زندہ دار شب کی سیاہی سے خوش ہوئے

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Khair. is written by Rauf Khair. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Khair. Free Dowlonad  by Rauf Khair in PDF.