کوئی بھی زور خریدار پر نہیں چلتا

کوئی بھی زور خریدار پر نہیں چلتا

کہ کاروبار تو اخبار پر نہیں چلتا

ہم آپ اپنا گریبان چاک کرتے ہیں

ہمارا بس ہی تو سرکار پر نہیں چلتا

کچھ اور چاہیئے تسکین جسم و جاں کے لیے

ہمارا کام تو دیدار پر نہیں چلتا

میں جانتا ہوں مجھے کس کا ساتھ دینا ہے

میں بلی بن کے تو دیوار پر نہیں چلتا

اصول جتنے ہیں لاگو ہمیں پہ ہوتے ہیں

اور ایک یار طرحدار پر نہیں چلتا

انہیں لحاظ نہیں ہے جو میری مرضی کا

تو میں بھی مرضی اغیار پر نہیں چلتا

نہ جانے کب تمہیں اوقات اپنی دکھلا دے

اب اتنا ظلم بھی نادار پر نہیں چلتا

مرے سخن کا بہانہ ہیں قافیہ و ردیف

میں شعر کہتا ہوں کچھ تار پر نہیں چلتا

رؤف خیرؔ پہنچتا وہیں ہے ہر پھر کر

کہ اختیار دل زار پر نہیں چلتا

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Khair. is written by Rauf Khair. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Khair. Free Dowlonad  by Rauf Khair in PDF.