Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4e70b8ff458050041d16149451a21b58, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم اگر رد عمل اپنا دکھانے لگ جائیں - رؤف خیر کی شاعری - Darsaal

ہم اگر رد عمل اپنا دکھانے لگ جائیں

ہم اگر رد عمل اپنا دکھانے لگ جائیں

ہر گھمنڈی کے یہاں ہوش ٹھکانے لگ جائیں

خاکساروں سے کہو ہوش میں آنے لگ جائیں

اس سے پہلے کہ وہ نظروں سے گرانے لگ جائیں

دیکھنا ہم کہیں پھولے نہ سمانے لگ جائیں

عندیہ جیسے ہی کچھ کچھ ترا پانے لگ جائیں

پھول چہرے یہ سر راہ ستارہ آنکھیں

شام ہوتے ہی ترا نام سجھانے لگ جائیں

اپنی اوقات میں رہنا دل خوش فہم ذرا

وہ گزارش پہ تری سر نہ کجھانے لگ جائیں

ہڈیاں باپ کی گودے سے ہوئی ہیں خالی

کم سے کم اب تو یہ بیٹے بھی کمانے لگ جائیں

ایک بل سے کہیں دو بار ڈسا ہے مومن

زخم خوردہ ہیں تو پھر زخم نہ کھانے لگ جائیں

دعوئ خوش سخنی خیرؔ ابھی زیب نہیں

چند غزلوں ہی پہ بغلیں نہ بجانے لگ جائیں

(1035) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Khair. is written by Rauf Khair. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Khair. Free Dowlonad  by Rauf Khair in PDF.