دھرتی سے دور ہیں نہ قریب آسماں سے ہم

دھرتی سے دور ہیں نہ قریب آسماں سے ہم

کوفے کا حال دیکھ رہے ہیں جہاں سے ہم

ہندوستان ہم سے ہے یہ بھی درست ہے

یہ بھی غلط نہیں کہ ہیں ہندوستاں سے ہم

رکھا ہے بے نیاز اسی بے نیاز نے

وابستہ ہی نہیں ہیں کسی آستاں سے ہم

رکھتا نہیں ہے کوئی شہادت کا حوصلہ

اس کے خلاف لائیں گواہی کہاں سے ہم

محفل میں اس نے ہاتھ پکڑ کر بٹھا لیا

اٹھنے لگے تھے ایک ذرا درمیاں سے ہم

حد جس جگہ ہو ختم حریفان خیرؔ کی

واللہ شروع ہوتے ہیں اکثر وہاں سے ہم

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Khair. is written by Rauf Khair. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Khair. Free Dowlonad  by Rauf Khair in PDF.