غم کی بستی عجیب بستی ہے

غم کی بستی عجیب بستی ہے

موت مہنگی ہے جان سستی ہے

میں اسے کیوں ادھر ادھر ڈھونڈوں

میری ہستی ہی اس کی ہستی ہے

عالم‌ شوق ہے عجب عالم

آسماں پر زمین بستی ہے

جان دے کر جو زندگی پائی

میں سمجھتا ہوں پھر بھی سستی ہے

غم ہے کھانے کو اشک پینے کو

عشق میں کیا فراغ دستی ہے

خاک ساری کی شان کیا کہئے

کس قدر اوج پر یہ پستی ہے

چاک دامان زندگی ہے رتنؔ

یہ جنوں کی دراز دستی ہے

(598) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ratan Pandorwi. is written by Ratan Pandorwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ratan Pandorwi. Free Dowlonad  by Ratan Pandorwi in PDF.