لاؤ لشکر جاہ و حشمت ہے یہاں

لاؤ لشکر جاہ و حشمت ہے یہاں

شاہ کوئی کب سلامت ہے یہاں

بارگاہ درہم و دینار ہے

ہر کوئی مسکین صورت ہے یہاں

بے زبانی پر مری بولا خدا

لب کشائی کی اجازت ہے یہاں

اے فصیل شہر تو رہیو گواہ

صاحب عالم کی حرمت ہے یہاں

شہر کیا ہے ایک دشت بے حسی

گاؤں تو پھر بھی غنیمت ہے یہاں

ہم کریں گے جو ہمارے بس میں ہے

باقی اپنی اپنی قسمت ہے یہاں

رو بہ رو ہوتا ہے اپنا ذکر خیر

پیٹھ پیچھے ساری غیبت ہے یہاں

در نہیں دربان کو سجدہ کرو

کامیابی کی ضمانت ہے یہاں

تم ہمارے ہو کچھ اس میں شک نہیں

بس ذرا ہر شے کی قیمت ہے یہاں

سارے اپنے ہی ہیں تیری بزم میں

غیر تو بس دل کی حالت ہے یہاں

عشق تو رخصت ہوا مجنوں کے ساتھ

کس لئے لیلیٰ کی شہرت ہے یہاں

کس قدر گھس پٹ گیا یہ قافیہ

جس طرف دیکھو محبت ہے یہاں

عشق ہے بازیگر ملک عدم

حسن بھی کفران نعمت ہے یہاں

(491) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasool Saqi. is written by Rasool Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasool Saqi. Free Dowlonad  by Rasool Saqi in PDF.