Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9321b5c00fc59c650b4fd3ba495f41a2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کتنی ٹھنڈی تھی ہوا قریۂ برفانی کی - راسخ عرفانی کی شاعری - Darsaal

کتنی ٹھنڈی تھی ہوا قریۂ برفانی کی

کتنی ٹھنڈی تھی ہوا قریۂ برفانی کی

جم گئی دل میں کسک شام زمستانی کی

حادثہ کوئی نیا راہ پہ گزرا ہوگا

دھول ہر چہرے پہ بکھری ہے پریشانی کی

میں جہاں جاؤں وہیں موت کی تحویل میں ہوں

تیغ اک لٹکی ہے ہر سانس پہ نگرانی کی

میرے تیور پہ مرا نام و نسب کندہ ہے

دل کا آئینہ ہے تختی مری پیشانی کی

شاخ مژگاں پہ لہکتے ہوئے اشکوں کے گلاب

فصل پنپی ہے بہت خطۂ بارانی کی

کیا خبر کس کا سفینہ سر ساحل پہنچے

لہر خطرے سے کہیں اونچی ہے طغیانی کی

حاصل کشت کی ہو کیسے توقع راسخؔ

سوکھے نالوں میں کہیں بوند نہیں پانی کی

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.