کتنی ٹھنڈی تھی ہوا قریۂ برفانی کی

کتنی ٹھنڈی تھی ہوا قریۂ برفانی کی

جم گئی دل میں کسک شام زمستانی کی

حادثہ کوئی نیا راہ پہ گزرا ہوگا

دھول ہر چہرے پہ بکھری ہے پریشانی کی

میں جہاں جاؤں وہیں موت کی تحویل میں ہوں

تیغ اک لٹکی ہے ہر سانس پہ نگرانی کی

میرے تیور پہ مرا نام و نسب کندہ ہے

دل کا آئینہ ہے تختی مری پیشانی کی

شاخ مژگاں پہ لہکتے ہوئے اشکوں کے گلاب

فصل پنپی ہے بہت خطۂ بارانی کی

کیا خبر کس کا سفینہ سر ساحل پہنچے

لہر خطرے سے کہیں اونچی ہے طغیانی کی

حاصل کشت کی ہو کیسے توقع راسخؔ

سوکھے نالوں میں کہیں بوند نہیں پانی کی

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.