Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1f95c70decf3a9c1910bdcf40f5bfbdf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گرم ہر لمحہ لہو جسم کے اندر رکھنا - راسخ عرفانی کی شاعری - Darsaal

گرم ہر لمحہ لہو جسم کے اندر رکھنا

گرم ہر لمحہ لہو جسم کے اندر رکھنا

خشک آنکھیں ہوں مگر دل میں سمندر رکھنا

بات نکلے گی جوں ہی گھر سے پرائی ہوگی

پاؤں کچھ سوچ کے دہلیز سے باہر رکھنا

ظلمت شب میں کہیں خود ہی نہ ٹھوکر کھائے

دشمن جاں کے بھی رستے میں نہ پتھر رکھنا

زر، زمیں، زور کا سودا جو سمائے سر میں

روبرو نقشۂ انجام سکندر رکھنا

چڑھتے سورج کی چمک اپنی جگہ ہے لیکن

گزری راتوں کے بھی کچھ ذہن میں منظر رکھنا

کچھ نہ پائے گا انا بیچ کے درباروں سے

کیسی ہی بھیڑ بنے تکیہ خدا پر رکھنا

اس بلندی کا سفر سہل نہیں ہے راسخؔ

ہر قدم راہ محبت پہ سنبھل کر رکھنا

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.