اندھیروں میں اجالے کھو رہے ہیں

اندھیروں میں اجالے کھو رہے ہیں

نگر کے دیپ مدھم ہو رہے ہیں

ہوا میں اڑ رہی ہیں سرخ چیلیں

کبوتر گھونسلوں میں سو رہے ہیں

بہر جانب تعفن بڑھ رہا ہے

انوکھی فصل دہقاں بو رہے ہیں

عجب ارماں ہے تعمیر مکاں کا

کئی صدیوں سے پتھر ڈھو رہے ہیں

سر کوہ تمنا کون پہنچے

پرانے زخم اب تک دھو رہے ہیں

اٹا ہے شہر بارودی دھوئیں سے

سڑک پر چند بچے رو رہے ہیں

نہ پڑنے دی انا پر دھول راسخؔ

سراب زر میں برسوں گو رہے ہیں

(615) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.