دوست کے شہر میں جب میں پہنچا شہر کا منظر اچھا تھا

دوست کے شہر میں جب میں پہنچا شہر کا منظر اچھا تھا

لعل و گہر سے بھی اس کی دہلیز کا پتھر اچھا تھا

بارش دھوپ کی بات جدا تھی لا محدود مسافت میں

ننگے سر پر جیسا بھی تھا گنبد بے در اچھا تھا

کس لہجے کن لفظوں میں شہکار ازل کی بات کروں

دنیا بھر کے فن پاروں سے خاک کا پیکر اچھا تھا

چمک دمک کے مکر سے نکلے کرب کے بندھن ٹوٹ گئے

شام جدائی کے مہتاب سے صبح کا اختر اچھا تھا

جانے کس لالچ میں آ کر سر کا سایہ بیچ دیا

مینہ میں بھیگے یاد آیا تنکوں کا چھپر اچھا تھا

پلکوں سے ہر زخم سیا تھا اک انجانے محسن نے

سنگ زنوں کی نگری میں بھی کوئی رفو گر اچھا تھا

راسخؔ سوندھی مٹی کی ایوانوں میں مہکار کہاں

روزن روزن جھانک کے دیکھا کچا ہی گھر اچھا تھا

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Farani. is written by Rasikh Farani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Farani. Free Dowlonad  by Rasikh Farani in PDF.