Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5eec91515a29491e5fa25d2ce7a74a25, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لوگ پتھر کے تھے فریاد کہاں تک کرتے - راشد طراز کی شاعری - Darsaal

لوگ پتھر کے تھے فریاد کہاں تک کرتے

لوگ پتھر کے تھے فریاد کہاں تک کرتے

دل کے ویرانے ہم آباد کہاں تک کرتے

آخرش کر لیا مٹی کے حرم میں قیام

خود کو ہم خانماں برباد کہاں تک کرتے

ایک زندان محبت میں ہوئے ہم بھی اسیر

خود کو ہر قید سے آزاد کہاں تک کرتے

خود پہ موقوف کیا اس کا فقط درس وصال

ہر نئے درس کو ہم یاد کہاں تک کرتے

کر لیا ایک بیاباں کو مسخر ہم نے

روز تصویر کو ایجاد کہاں تک کرتے

لوگ خاموش تھے اثبات و نفی کے مابین

ایسے ماحول میں ارشاد کہاں تک کرتے

ہر وجود اپنے لیے ایک سوالی تھا طرازؔ

خود کو ہم مائل ابعاد کہاں تک کرتے

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Taraz. is written by Rashid Taraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Taraz. Free Dowlonad  by Rashid Taraz in PDF.