Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_32a6564310163ab7c51cf25c7f808991, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کن سرابوں کا مقدر ہوئیں آنکھیں میری - راشد طراز کی شاعری - Darsaal

کن سرابوں کا مقدر ہوئیں آنکھیں میری

کن سرابوں کا مقدر ہوئیں آنکھیں میری

جستجو کر کے جو پتھر ہوئیں آنکھیں میری

کچھ نہ تھم پایا ہے اس سیل رواں کے آگے

کیسے اشکوں کا سمندر ہوئیں آنکھیں میری

خون رونے کے سوا کچھ نہیں باقی ان میں

کیسے آسودۂ خنجر ہوئیں آنکھیں میری

کبھی انوار کو مل پاتا نہیں ان میں فروغ

کیا زمیں چھوڑ کے بنجر ہوئیں آنکھیں میری

تیرے عرفان کی یہ کون سی منزل ہے خدا

پھر نئے خاکوں کا محور ہوئیں آنکھیں میری

روز اک حادثہ اس میں بھی سما جاتا ہے

جیتے جی کیسا یہ محشر ہوئیں آنکھیں میری

مٹ گئے عکس بھی یادوں کی طرح ان میں طرازؔ

نا مرادی کا وہ منظر ہوئیں آنکھیں میری

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Taraz. is written by Rashid Taraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Taraz. Free Dowlonad  by Rashid Taraz in PDF.