Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d24548c79b621294dc445c517999d028, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے ہونے کا کوئی ساز نہیں دیتی ہے - راشد طراز کی شاعری - Darsaal

اپنے ہونے کا کوئی ساز نہیں دیتی ہے

اپنے ہونے کا کوئی ساز نہیں دیتی ہے

اب تو تنہائی بھی آواز نہیں دیتی ہے

جانے یہ کون سی منزل ہے شناسائی کی

ذات مطلق کوئی اعجاز نہیں دیتی ہے

اپنی افتاد طبیعت کا گلا کیا ہو کہ جو

خواہشوں کو پر پرواز نہیں دیتی ہے

ساعت خوبی گزر جاتی ہے آتے جاتے

پر یہ تحریک تگ و تاز نہیں دیتی ہے

جانے کیوں اپنی انا دہر سے قربت کے لیے

کوئی پروانہ آغاز نہیں دیتی ہے

رات میرے لیے گنتی ہے طرازؔ اپنے نجوم

میرے ہونے کا مگر راز نہیں دیتی ہے

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Taraz. is written by Rashid Taraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Taraz. Free Dowlonad  by Rashid Taraz in PDF.