Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d5ff11bf473fca75c18326964f69d1dd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شمع میں سوز کی وہ خو ہے نہ پروانے میں - رشید شاہجہانپوری کی شاعری - Darsaal

شمع میں سوز کی وہ خو ہے نہ پروانے میں

شمع میں سوز کی وہ خو ہے نہ پروانے میں

جو ہے اے برق شمائل ترے دیوانے میں

لطف تھا ذکر دل سوختہ دہرانے میں

سوز ہے ساز کہاں طور کے افسانے میں

تھا جو اس چشم فسوں ساز کے پیمانے میں

کیف وہ ڈھونڈئیے اب کون ہے میخانے میں

واسطہ دست نگاریں کا تجھے اے قاتل

ایک سرخی کی کمی ہے مرے افسانے میں

جو کبھی تھا وہی ہے آج بھی افسانۂ عشق

ایک دو لفظ بدل جاتے ہیں دہرانے میں

موت بھی منحصر ان کی نگہ ناز پہ تھی

اب نہیں کوئی کمی عشق کے افسانے میں

وہی شے جو ابھی مینا میں تھی اک موج نشاط

وہی طوفان طرب بن گئی پیمانے میں

قول واعظ کا بجا شیخ کی تلقین درست

دل کافر کہیں آئے بھی تو سمجھانے میں

قید ہستی کو سمجھتا ہے جنوں کی توہین

اب تو کچھ ہوش کے انداز ہیں دیوانے میں

شکر بن جاتے ہیں آتے ہی زباں تک شکوے

جانے کیا بات ہے اس آنکھ کے شرمانے میں

کس طرح حضرت واعظ کو یہ سمجھاؤں رشیدؔ

رند کیا دیکھ لیا کرتے ہیں پیمانے میں

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Shahjahanpuri. is written by Rashid Shahjahanpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Shahjahanpuri. Free Dowlonad  by Rashid Shahjahanpuri in PDF.