Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d08d69a9d02d56229f1983d4bf6a3fdf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ساقئ رنگیں ادا تھا بادۂ گلفام تھا - رشید شاہجہانپوری کی شاعری - Darsaal

ساقئ رنگیں ادا تھا بادۂ گلفام تھا

ساقئ رنگیں ادا تھا بادۂ گلفام تھا

ناصح مشفق لحاظ توبہ مشکل کام تھا

جو تجلی آشنا تھا جلوہ گاہ عام میں

وہ نگاہیں تھیں ہماری یا دل ناکام تھا

میرا افسانہ سنایا قیس نے فرہاد نے

اب بھی میں بدنام ہوں پہلے بھی بدنام تھا

ان کی محفل میں فقط میں ہی نہ تھا حسرت زدہ

شمع بھی افسردہ تھی پروانہ بھی ناکام تھا

کیا سناؤں آپ کو افسانۂ راہ وفا

مختصر یہ ہے کہ میں ناکام ہوں ناکام تھا

اب ہمیں وہ دن وہ راتیں یاد آتی ہیں رشیدؔ

کوئے جاناں کی بہاریں تھیں دل خوش کام تھا

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Shahjahanpuri. is written by Rashid Shahjahanpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Shahjahanpuri. Free Dowlonad  by Rashid Shahjahanpuri in PDF.