یہ آنسو کس لئے رکتا نہیں ہے

یہ آنسو کس لئے رکتا نہیں ہے

سمندر تو کہیں پیاسا نہیں ہے

کہیں پتھرا نہ جائیں اس کی آنکھیں

بچھڑ کر مجھ سے وہ رویا نہیں ہے

قیامت دل پے نہ گزرے تو کہنا

تمہارا دل ابھی ٹوٹا نہیں ہے

سلامت ہیں سبھی کمروں کے شیشے

کوئی پتھر ابھی آیا نہیں ہے

نکل جاؤ کہیں تم اے پرندو

ہوا نے راستہ روکا نہیں ہے

کنارہ ہوں میں اک سوکھی ندی کا

کوئی دریا مجھے سمجھا نہیں ہے

ادب سے اس لیے ہے دور راہیؔ

بزرگوں میں ابھی بیٹھا نہیں ہے

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Rahi. is written by Rashid Rahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Rahi. Free Dowlonad  by Rashid Rahi in PDF.