کوئی رستہ کوئی رہرو کوئی اپنا نہیں ملتا

کوئی رستہ کوئی رہرو کوئی اپنا نہیں ملتا

محبت کے مسافر کو کہیں سایہ نہیں ملتا

مری آنکھوں سے اشکوں کے بجائے ریت گرتی ہے

مگر اندر کہیں بھی ریت کا دریا نہیں ملتا

بڑی سادہ دلی سے ایک دن بچے نے یہ پوچھا

کوئی بھی شخص اس دنیا میں کیوں ہنستا نہیں ملتا

ہمیں ہر پل تمہاری ہی کمی محسوس ہوتی ہے

تمہاری یاد سے غافل کوئی لمحہ نہیں ملتا

خیالوں میں کئی کردار مجھ سے روز ملتے ہیں

حقیقت میں مگر ایسا کوئی چہرہ نہیں ملتا

عجب جلوہ نمائی ہے جدھر دیکھوں تمہی تم ہو

مجھے تو آئنے میں عکس بھی میرا نہیں ملتا

میں مٹی سے بنے مردہ بدن کو لے کے پھرتا ہوں

مگر اس شہر میں انصرؔ دم عیسیٰ نہیں ملتا

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Qayyum Ansar. is written by Rashid Qayyum Ansar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Qayyum Ansar. Free Dowlonad  by Rashid Qayyum Ansar in PDF.