Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bf047c694c571735081be5e1d37a953c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی رستہ کوئی رہرو کوئی اپنا نہیں ملتا - راشد قیوم انصر کی شاعری - Darsaal

کوئی رستہ کوئی رہرو کوئی اپنا نہیں ملتا

کوئی رستہ کوئی رہرو کوئی اپنا نہیں ملتا

محبت کے مسافر کو کہیں سایہ نہیں ملتا

مری آنکھوں سے اشکوں کے بجائے ریت گرتی ہے

مگر اندر کہیں بھی ریت کا دریا نہیں ملتا

بڑی سادہ دلی سے ایک دن بچے نے یہ پوچھا

کوئی بھی شخص اس دنیا میں کیوں ہنستا نہیں ملتا

ہمیں ہر پل تمہاری ہی کمی محسوس ہوتی ہے

تمہاری یاد سے غافل کوئی لمحہ نہیں ملتا

خیالوں میں کئی کردار مجھ سے روز ملتے ہیں

حقیقت میں مگر ایسا کوئی چہرہ نہیں ملتا

عجب جلوہ نمائی ہے جدھر دیکھوں تمہی تم ہو

مجھے تو آئنے میں عکس بھی میرا نہیں ملتا

میں مٹی سے بنے مردہ بدن کو لے کے پھرتا ہوں

مگر اس شہر میں انصرؔ دم عیسیٰ نہیں ملتا

(830) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Qayyum Ansar. is written by Rashid Qayyum Ansar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Qayyum Ansar. Free Dowlonad  by Rashid Qayyum Ansar in PDF.