ہر خوشی تیرے نام کی میں نے

ہر خوشی تیرے نام کی میں نے

وار دی تجھ پہ زندگی میں نے

اک پیادے نے مات شاہ کو دی

چال ایسی بھی اک چلی میں نے

وقت بھی مختصر تھا اس کے پاس

بات بھی مختصر سی کی میں نے

جو خلوص و وفا کے پیکر ہیں

کم ہی دیکھے ہیں آدمی میں نے

آنکھ نے جب کبھی بغاوت کی

تیری تصویر دیکھ لی میں نے

کاش پوچھے کبھی مجھے آ کر

چھوڑ دی کیوں تری گلی میں نے

صبح ضو روز پوچھتی ہے مجھے

کس طرح شب گزار دی میں نے

مجھ کو ثروت کی یاد آئی ہے

ریل دیکھی ہے جب کبھی میں نے

اب مری لاش سے سوال کرو

کس طرح کی ہے خودکشی میں نے

میری چوکھٹ پہ غم چلا آیا

سونپ دی اس کو ہر خوشی میں نے

وصل کو خود پہ اوڑھ کے انصرؔ

ہجر کی داستاں لکھی میں نے

(823) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Qayyum Ansar. is written by Rashid Qayyum Ansar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Qayyum Ansar. Free Dowlonad  by Rashid Qayyum Ansar in PDF.