لوگ کہ جن کو تھا بہت زعم وجود شہر میں
لوگ کہ جن کو تھا بہت زعم وجود شہر میں
پھیل کے رہ گئے فقط صورت دود شہر میں
ہم سے جہاں انیک تھے بد تھے وہی کہ نیک تھے
سچ ہی تو ہے کہ ایک تھے بود و نبود شہر میں
تنگیٔ رزق کا گلا جن کو یہاں سدا رہا!
توڑ کے دیکھتے ذرا اپنی حدود شہر میں
اتنے برس کے بعد بھی لوگ ہیں ہم سے اجنبی
جانے ہوا تھا کس گھڑی اپنا ورود شہر میں
راہ عمل پہ گھیر کے خود کو ہی لاؤ پھیر کے
وہ تو گیا بکھیر کے رنگ جمود شہر میں
مجھ کو چلو نہ مانتا نام تو کوئی جانتا
میں بھی جو یار چھانتا خاک نمود شہر میں
مجھ سے وہ کیا بچھڑ گیا اور بھی میں اجڑ گیا
چھوڑ کے مجھ کو بڑھ گیا میرا وجود شہر میں
مجھ سے زمین زیر پا اس نے جو چھین لی تو کیا
خم تو نہیں ہوا مرا خط عمود شہر میں
(451) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Rashid Mufti. is written by Rashid Mufti. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Mufti. Free Dowlonad by Rashid Mufti in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends