کسی کی جیت کا صدمہ کسی کی مات کا بوجھ

کسی کی جیت کا صدمہ کسی کی مات کا بوجھ

کہاں تک اور اٹھائیں تعلقات کا بوجھ

انا کا بوجھ بھی آیا اسی کے حصے میں

بہت ہے جس کے اٹھانے کو اپنی ذات کا بوجھ

جھٹک دیا ہے کبھی سر سے بار ہستی بھی

اٹھا لیا ہے کبھی سر پہ کائنات کا بوجھ

ابھی سے آج کے دن کا حساب کیا معنی

ابھی تو ذہن پہ باقی ہے کل کی رات کا بوجھ

یہی نہ ہو میں کسی دن کچل کے رہ جاؤں

ابھارتا ہے بہت ذات کو صفات کا بوجھ

پڑا تھا سایہ بس اک بار دست شفقت کا

سو اب یہ سر ہے مرا اور کسی کے ہاتھ کا بوجھ

ابھی دو چار نہ کر ہجر کی اذیت سے

ابھی تو میں نے اٹھایا ہے تیرے ساتھ کا بوجھ

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Mufti. is written by Rashid Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Mufti. Free Dowlonad  by Rashid Mufti in PDF.