اب کیا گلہ کہ روح کو کھلنے نہیں دیا

اب کیا گلہ کہ روح کو کھلنے نہیں دیا

اس نے تو مجھ کو خاک میں ملنے نہیں دیا

کوشش ہوا نے رات بھر اپنی سی کی مگر

زنجیر در کو میں نے ہی ہلنے نہیں دیا

اک بار اس سے بات تو میں کر کے دیکھ لوں

اتنا بھی آسرا مجھے دل نے نہیں دیا

کرتا وہ اپنے آپ کو کیا مجھ پہ منکشف

اس نے تو مجھ سے بھی مجھے ملنے نہیں دیا

قائم نہیں رہا فقط اپنی ہی بات پر

اپنی جگہ سے مجھ کو بھی ملنے نہیں دیا

آخر کوئی ثبوت تو ہو بے گناہی کا

دامن کو اس خیال نے سلنے نہیں دیا

راشدؔ ہوا سے مانگ کے کیوں شرمسار ہو

جو تم کو آب و آتش و گل نے نہیں دیا

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Mufti. is written by Rashid Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Mufti. Free Dowlonad  by Rashid Mufti in PDF.