تبدیلی

مرا بیٹا

بلوغت کی حدیں چھونے لگا ہے

اسے نازک رنگا رنگ تتلیاں خوش آ رہی ہیں

وہ اکثر گنگناتا ہے دھنک نغمے

اب اس کی پتلیوں میں سبز فصلیں لہلہاتی ہیں

وہ سوتا ہے تو خوابوں میں کہیں گل گشت کرتا ہے

اب اس کی مسکراہٹ میں چبھن ہے

اور اس کے ہاتھ گستاخی کے جویا ہو چلے ہیں

وہ کانوں پر یقیں کرنے کو راضی ہی نہیں ہے

اسے اسباب کی سچائیوں پر شک گزرتا ہے

وہ اب ہر چیز کو چھو کر پرکھنا چاہتا ہے

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.