ایک بیمار صبح

اگر معذور ہو

چستی سے پر لوگوں کو دیکھو

اندھیرے منہ ،وہ اک اخبار والا

گزشتہ روز کی سب لعنتوں کو رول کر کے

تمہارے بند دروازے پہ

کب کا پھینک کر جا بھی چکا ہے

تمہارا دودھ والا

شیر خواروں کی صبح ہونے سے پہلے

دودھ دے کر جا چکا ہے

اگر معذور ہو

کھڑکی کے شیشوں سے چپک کر بیٹھ جاؤ

اور دیکھو

کہ یہ اسکول جاتے حور و غلماں

کتنے بھاری بیگ تھامے

ہنستے گاتے جا رہے ہیں

ان کے سر کے ٹھیک اوپر

چہچہاتے غول چڑیوں کے

تلاش رزق میں جاتے ہوئے دیکھو

اگر معذور ہو

شامل نہیں ہو گہما گہمی میں

تو کیا

کھڑکی کے شیشوں سے چپک کر بیٹھ جاؤ

(483) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.