امی کی یاد میں

امی کی یہ جائے نماز مجھے دے دو

مجھے پتہ ہے

اس میں کتنی روشن صبحیں جذب ہوئی ہیں

کتنی سناٹی دوپہریں

اس کی سیون میں زندہ ہیں

مغرب کے جھٹ پٹ انوار کی شاہد ہے یہ

آخر شب کا گریہ

اس کے تانے بانے کا حصہ ہے

مجھے پتہ ہے

امی کے پاکیزہ سجدوں کی سرگوشی

اس کے کانوں میں زندہ ہے

اس کے سچے سچے سجدے

دیکھو کیسے چمک رہے ہیں

ان کے لمس کی خوشبو

کیسی پھوٹ رہی ہے

امی کی یہ جائے نماز بڑی دولت ہے

امی کی یہ جائے نماز مجھے دے دو

(479) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.