پیارا سا خواب نیند کو چھو کر گزر گیا

پیارا سا خواب نیند کو چھو کر گزر گیا

مایوسیوں کا زہر گلے میں اتر گیا

آنکھوں کو کیا چھلکنے سے روکا غضب ہوا

لگتا ہے سارا جسم ہی اشکوں سے بھر گیا

دیکھے تہہ چراغ گھنی ظلمتوں کے داغ

اور میں فزون کیف و مسرت سے ڈر گیا

تنہائیاں ہی شوق سے پھر ہم سفر ہوئیں

جب نشۂ جنون رفاقت اتر گیا

کوچے سے بھی جو اپنے گزرتا نہ تھا کبھی

کیا سوچ کر اٹھا تھا کہ جاں سے گزر گیا

معمولی ہے کہ صبح جلاتا ہوں خود کو میں

ہوتا یہ ہے کہ روز سر شام مر گیا

اب جس کو جو سمجھنا ہو سمجھا کرے تو کیا

راشدؔ ترا سکوت عجب کام کر گیا

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.